2
مسیح عیسیٰ کا وفادار سپاہی
لیکن آپ، میرے بیٹے، اُس فضل سے تقویت پائیں جو آپ کو مسیح عیسیٰ میں مل گیا ہے۔ جو کچھ آپ نے بہت گواہوں کی موجودگی میں مجھ سے سنا ہے اُسے معتبر لوگوں کے سپرد کریں۔ یہ ایسے لوگ ہوں جو اَوروں کو سکھانے کے قابل ہوں۔
مسیح عیسیٰ کے اچھے سپاہی کی طرح ہمارے ساتھ دُکھ اُٹھاتے رہیں۔ جس سپاہی کی ڈیوٹی ہے وہ عام رعایا کے معاملات میں پھنسنے سے باز رہتا ہے، کیونکہ وہ اپنے افسر کو پسند آنا چاہتا ہے۔ اِسی طرح کھیل کے مقابلے میں حصہ لینے والے کو صرف اِس صورت میں انعام مل سکتا ہے کہ وہ قواعد کے مطابق ہی مقابلہ کرے۔ اور لازم ہے کہ فصل کی کٹائی کے وقت پہلے اُس کو فصل کا حصہ ملے جس نے کھیت میں محنت کی ہے۔ اُس پر دھیان دینا جو مَیں آپ کو بتا رہا ہوں، کیونکہ خداوند آپ کو اِن تمام باتوں کی سمجھ عطا کرے گا۔
مسیح عیسیٰ کو یاد رکھیں، جو داؤد کی اولاد میں سے ہے اور جسے مُردوں میں سے زندہ کر دیا گیا۔ یہی میری خوش خبری ہے جس کی خاطر مَیں دُکھ اُٹھا رہا ہوں، یہاں تک کہ مجھے عام مجرم کی طرح زنجیروں سے باندھا گیا ہے۔ لیکن اللہ کا کلام زنجیروں سے باندھا نہیں جا سکتا۔ 10 اِس لئے مَیں سب کچھ اللہ کے چنے ہوئے لوگوں کی خاطر برداشت کرتا ہوں تاکہ وہ بھی نجات پائیں — وہ نجات جو مسیح عیسیٰ سے ملتی ہے اور جو ابدی جلال کا باعث بنتی ہے۔ 11 یہ قول قابلِ اعتماد ہے،
اگر ہم اُس کے ساتھ مر گئے
تو ہم اُس کے ساتھ جئیں گے بھی۔
12 اگر ہم برداشت کرتے رہیں
تو ہم اُس کے ساتھ حکومت بھی کریں گے۔
اگر ہم اُسے جاننے سے انکار کریں
تو وہ بھی ہمیں جاننے سے انکار کرے گا۔
13 اگر ہم بےوفا نکلیں
توبھی وہ وفادار رہے گا۔
کیونکہ وہ اپنا انکار نہیں کر سکتا۔
قابلِ قبول خدمت گزار
14 لوگوں کو اِن باتوں کی یاد دلاتے رہیں اور اُنہیں سنجیدگی سے اللہ کے حضور سمجھائیں کہ وہ بال کی کھال اُتار کر ایک دوسرے سے نہ جھگڑیں۔ یہ بےفائدہ ہے بلکہ سننے والوں کو بگاڑ دیتا ہے۔ 15 اپنے آپ کو اللہ کے سامنے یوں پیش کرنے کی پوری کوشش کریں کہ آپ مقبول ثابت ہوں، کہ آپ ایسا مزدور نکلیں جسے اپنے کام سے شرمانے کی ضرورت نہ ہو بلکہ جو صحیح طور پر اللہ کا سچا کلام پیش کرے۔ 16 دنیاوی بکواس سے باز رہیں۔ کیونکہ جتنا یہ لوگ اِس میں پھنس جائیں گے اُتنا ہی بےدینی کا اثر بڑھے گا 17 اور اُن کی تعلیم کینسر کی طرح پھیل جائے گی۔ اِن لوگوں میں ہمنیُس اور فلیتس بھی شامل ہیں 18 جو سچائی سے ہٹ گئے ہیں۔ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ مُردوں کے جی اُٹھنے کا عمل ہو چکا ہے اور یوں بعض ایک کا ایمان تباہ ہو گیا ہے۔ 19 لیکن اللہ کی ٹھوس بنیاد قائم رہتی ہے اور اُس پر اِن دو باتوں کی مُہر لگی ہے، ”خداوند نے اپنے لوگوں کو جان لیا ہے“ اور ”جو بھی سمجھے کہ مَیں خداوند کا پیروکار ہوں وہ ناراستی سے باز رہے۔“
20 بڑے گھروں میں نہ صرف سونے اور چاندی کے برتن ہوتے ہیں بلکہ لکڑی اور مٹی کے بھی۔ یعنی کچھ شریف کاموں کے لئے استعمال ہوتے ہیں اور کچھ کم قدر کاموں کے لئے۔ 21 اگر کوئی اپنے آپ کو اِن بُری چیزوں سے پاک صاف کرے تو وہ شریف کاموں کے لئے استعمال ہونے والا برتن ہو گا۔ وہ مخصوص و مُقدّس، مالک کے لئے مفید اور ہر نیک کام کے لئے تیار ہو گا۔ 22 جوانی کی بُری خواہشات سے بھاگ کر راست بازی، ایمان، محبت اور صلح سلامتی کے پیچھے لگے رہیں۔ اور یہ اُن کے ساتھ مل کر کریں جو خلوص دلی سے خداوند کی پرستش کرتے ہیں۔ 23 حماقت اور جہالت کی بحثوں سے کنارہ کریں۔ آپ تو جانتے ہیں کہ اِن سے صرف جھگڑے پیدا ہوتے ہیں۔ 24 لازم ہے کہ خداوند کا خادم نہ جھگڑے بلکہ ہر ایک سے مہربانی کا سلوک کرے۔ وہ تعلیم دینے کے قابل ہو اور صبر سے غلط سلوک برداشت کرے۔ 25 جو مخالفت کرتے ہیں اُنہیں وہ نرم دلی سے تربیت دے، کیونکہ ہو سکتا ہے کہ اللہ اُنہیں توبہ کرنے کی توفیق دے اور وہ سچائی کو جان لیں، 26 ہوش میں آئیں اور ابلیس کے پھندے سے بچ نکلیں۔ کیونکہ ابلیس نے اُنہیں قید کر لیا ہے تاکہ وہ اُس کی مرضی پوری کریں۔