27
عیبال پہاڑ پر قربان گاہ بنانا ہے
پھر موسیٰ نے بزرگوں سے مل کر قوم سے کہا، ”تمام ہدایات کے تابع رہو جو مَیں تمہیں آج دے رہا ہوں۔ جب تم دریائے یردن کو پار کر کے اُس ملک میں داخل ہو گے جو رب تیرا خدا تجھے دے رہا ہے تو وہاں بڑے پتھر کھڑے کر کے اُن پر سفیدی کر۔ اُن پر لفظ بہ لفظ پوری شریعت لکھ۔ دریا کو پار کرنے کے بعد یہی کچھ کر تاکہ تُو اُس ملک میں داخل ہو جو رب تیرا خدا تجھے دے گا اور جس میں دودھ اور شہد کی کثرت ہے۔ کیونکہ رب تیرے باپ دادا کے خدا نے یہ دینے کا تجھ سے وعدہ کیا ہے۔ چنانچہ یردن کو پار کر کے پتھروں کو عیبال پہاڑ پر کھڑا کرو اور اُن پر سفیدی کر۔
وہاں رب اپنے خدا کے لئے قربان گاہ بنانا۔ جو پتھر تُو اُس کے لئے استعمال کرے اُنہیں لوہے کے کسی اوزار سے نہ تراشنا۔ صرف سالم پتھر استعمال کر۔ قربان گاہ پر رب اپنے خدا کو بھسم ہونے والی قربانیاں پیش کر۔ سلامتی کی قربانیاں بھی اُس پر چڑھا۔ اُنہیں وہاں رب اپنے خدا کے حضور کھا کر خوشی منا۔ وہاں کھڑے کئے گئے پتھروں پر شریعت کے تمام الفاظ صاف صاف لکھے جائیں۔“
عیبال پہاڑ پر سے لعنت
پھر موسیٰ نے لاوی کے قبیلے کے اماموں سے مل کر تمام اسرائیلیوں سے کہا، ”اے اسرائیل، خاموشی سے سن۔ اب تُو رب اپنے خدا کی قوم بن گیا ہے، 10 اِس لئے اُس کا فرماں بردار رہ اور اُس کے اُن احکام پر عمل کر جو مَیں تجھے آج دے رہا ہوں۔“
11 اُسی دن موسیٰ نے اسرائیلیوں کو حکم دے کر کہا، 12 ”دریائے یردن کو پار کرنے کے بعد شمعون، لاوی، یہوداہ، اِشکار، یوسف اور بن یمین کے قبیلے گرزیم پہاڑ پر کھڑے ہو جائیں۔ وہاں وہ برکت کے الفاظ بولیں۔ 13 باقی قبیلے یعنی روبن، جد، آشر، زبولون، دان اور نفتالی عیبال پہاڑ پر کھڑے ہو کر لعنت کے الفاظ بولیں۔
14 پھر لاوی تمام لوگوں سے مخاطب ہو کر اونچی آواز سے کہیں،
15 ’اُس پر لعنت جو بُت تراش کر یا ڈھال کر چپکے سے کھڑا کرے۔ رب کو کاری گر کے ہاتھوں سے بنی ہوئی ایسی چیز سے گھن ہے۔‘
جواب میں سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
16 پھر لاوی کہیں، ’اُس پر لعنت جو اپنے باپ یا ماں کی تحقیر کرے۔‘
سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
17 ’اُس پر لعنت جو اپنے پڑوسی کی زمین کی حدود آگے پیچھے کرے۔‘
سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
18 ’اُس پر لعنت جو کسی اندھے کی راہنمائی کر کے اُسے غلط راستے پر لے جائے۔‘
سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
19 ’اُس پر لعنت جو پردیسیوں، یتیموں یا بیواؤں کے حقوق قائم نہ رکھے۔‘
سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
20 ’اُس پر لعنت جو اپنے باپ کی بیوی سے ہم بستر ہو جائے، کیونکہ وہ اپنے باپ کی بےحرمتی کرتا ہے۔‘
سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
21 ’اُس پر لعنت جو جانور سے جنسی تعلق رکھے۔‘
سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
22 ’اُس پر لعنت جو اپنی سگی بہن، اپنے باپ کی بیٹی یا اپنی ماں کی بیٹی سے ہم بستر ہو جائے۔‘
سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
23 ’اُس پر لعنت جو اپنی ساس سے ہم بستر ہو جائے۔‘
سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
24 ’اُس پر لعنت جو چپکے سے اپنے ہم وطن کو قتل کر دے۔‘
سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
25 ’اُس پر لعنت جو پیسے لے کر کسی بےقصور شخص کو قتل کرے۔‘
سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
26 ’اُس پر لعنت جو اِس شریعت کی باتیں قائم نہ رکھے، نہ اِن پر عمل کرے۔‘
سب لوگ کہیں، ’آمین!‘