6
1 رب نے جواب دیا، ”اب تُو دیکھے گا کہ مَیں فرعون کے ساتھ کیا کچھ کرتا ہوں۔ میری عظیم قدرت کا تجربہ کر کے وہ میرے لوگوں کو جانے دے گا بلکہ اُنہیں جانے پر مجبور کرے گا۔“
2 اللہ نے موسیٰ سے یہ بھی کہا، ”مَیں رب ہوں۔ 3 مَیں ابراہیم، اسحاق اور یعقوب پر ظاہر ہوا۔ وہ میرے نام اللہ قادرِ مطلق* قادرِ مطلق: عبرانی میں ایل شدئی۔ سے واقف ہوئے، لیکن مَیں نے اُن پر اپنے نام رب† رب: عبرانی میں یہوے۔ کا انکشاف نہیں کیا۔ 4 مَیں نے اُن سے عہد کر کے وعدہ کیا کہ اُنہیں ملکِ کنعان دوں گا جس میں وہ اجنبی کے طور پر رہتے تھے۔ 5 اب مَیں نے سنا ہے کہ اسرائیلی کس طرح مصریوں کی غلامی میں کراہ رہے ہیں، اور مَیں نے اپنا عہد یاد کیا ہے۔ 6 چنانچہ اسرائیلیوں کو بتانا، ’مَیں رب ہوں۔ مَیں تمہیں مصریوں کے جوئے سے آزاد کروں گا اور اُن کی غلامی سے بچاؤں گا۔ مَیں بڑی قدرت کے ساتھ تمہیں چھڑاؤں گا اور اُن کی عدالت کروں گا۔ 7 مَیں تمہیں اپنی قوم بناؤں گا اور تمہارا خدا ہوں گا۔ تب تم جان لو گے کہ مَیں رب تمہارا خدا ہوں جس نے تمہیں مصریوں کے جوئے سے آزاد کر دیا ہے۔ 8 مَیں تمہیں اُس ملک میں لے جاؤں گا جس کا وعدہ مَیں نے قَسم کھا کر ابراہیم، اسحاق اور یعقوب سے کیا ہے۔ وہ ملک تمہاری اپنی ملکیت ہو گا۔ مَیں رب ہوں‘۔“
9 موسیٰ نے یہ سب کچھ اسرائیلیوں کو بتا دیا، لیکن اُنہوں نے اُس کی بات نہ مانی، کیونکہ وہ سخت کام کے باعث ہمت ہار گئے تھے۔ 10 تب رب نے موسیٰ سے کہا، 11 ”جا، مصر کے بادشاہ فرعون کو بتا دینا کہ اسرائیلیوں کو اپنے ملک سے جانے دے۔“ 12 لیکن موسیٰ نے اعتراض کیا، ”اسرائیلی میری بات سننا نہیں چاہتے تو فرعون کیوں میری بات مانے جبکہ مَیں رُک رُک کر بولتا ہوں؟“
13 لیکن رب نے موسیٰ اور ہارون کو حکم دیا، ”اسرائیلیوں اور مصر کے بادشاہ فرعون سے بات کر کے اسرائیلیوں کو مصر سے نکالو۔“
موسیٰ اور ہارون کے آبا و اجداد
14 اسرائیل کے آبائی گھرانوں کے سربراہ یہ تھے: اسرائیل کے پہلوٹھے روبن کے چار بیٹے حنوک، فلّو، حصرون اور کرمی تھے۔ اِن سے روبن کی چار شاخیں نکلیں۔
15 شمعون کے پانچ بیٹے یموایل، یمین، اُہد، یکین، صُحر اور ساؤل تھے۔ (ساؤل کنعانی عورت کا بچہ تھا)۔ اِن سے شمعون کی پانچ شاخیں نکلیں۔
16 لاوی کے تین بیٹے جَیرسون، قِہات اور مِراری تھے۔ (لاوی 137 سال کی عمر میں فوت ہوا)۔
17 جَیرسون کے دو بیٹے لِبنی اور سِمعی تھے۔ اِن سے جَیرسون کی دو شاخیں نکلیں۔ 18 قِہات کے چار بیٹے عمرام، اِضہار، حبرون اور عُزی ایل تھے۔ (قِہات 133 سال کی عمر میں فوت ہوا)۔ 19 مِراری کے دو بیٹے محلی اور مُوشی تھے۔ اِن سب سے لاوی کی مختلف شاخیں نکلیں۔
20 عمرام نے اپنی پھوپھی یوکبد سے شادی کی۔ اُن کے دو بیٹے ہارون اور موسیٰ پیدا ہوئے۔ (عمرام 137 سال کی عمر میں فوت ہوا)۔ 21 اِضہار کے تین بیٹے قورح، نفج اور زِکری تھے۔ 22 عُزی ایل کے تین بیٹے میسائیل، اِلصَفن اور سِتری تھے۔
23 ہارون نے اِلیسَبع سے شادی کی۔ (اِلیسَبع عمی نداب کی بیٹی اور نحسون کی بہن تھی)۔ اُن کے چار بیٹے ندب، ابیہو، اِلی عزر اور اِتمر تھے۔ 24 قورح کے تین بیٹے اسّیر، اِلقانہ اور ابی آسف تھے۔ اُن سے قورحیوں کی تین شاخیں نکلیں۔ 25 ہارون کے بیٹے اِلی عزر نے فوطی ایل کی ایک بیٹی سے شادی کی۔ اُن کا ایک بیٹا فینحاس تھا۔
یہ سب لاوی کے آبائی گھرانوں کے سربراہ تھے۔
26 رب نے عمرام کے دو بیٹوں ہارون اور موسیٰ کو حکم دیا کہ میری قوم کو اُس کے خاندانوں کی ترتیب کے مطابق مصر سے نکالو۔ 27 اِن ہی دو آدمیوں نے مصر کے بادشاہ فرعون سے بات کی کہ اسرائیلیوں کو مصر سے جانے دے۔
رب دوبارہ موسیٰ سے ہم کلام ہوتا ہے
28 مصر میں رب نے موسیٰ سے کہا، 29 ”مَیں رب ہوں۔ مصر کے بادشاہ کو وہ سب کچھ بتا دینا جو مَیں تجھے بتاتا ہوں۔“ 30 موسیٰ نے اعتراض کیا، ”مَیں تو رُک رُک کر بولتا ہوں۔ فرعون کس طرح میری بات مانے گا؟“