6
1 اُس وقت وہ کہیں گے، ”آؤ، ہم رب کے پاس واپس چلیں۔ کیونکہ اُسی نے ہمیں پھاڑا، اور وہی ہمیں شفا بھی دے گا۔ اُسی نے ہماری پٹائی کی، اور وہی ہماری مرہم پٹی بھی کرے گا۔ 2 دو دن کے بعد وہ ہمیں نئے سرے سے زندہ کرے گا اور تیسرے دن ہمیں دوبارہ اُٹھا کھڑا کرے گا تاکہ ہم اُس کے حضور زندگی گزاریں۔ 3 آؤ، ہم اُسے جان لیں، ہم پوری جد و جہد کے ساتھ رب کو جاننے کے لئے کوشاں رہیں۔ وہ ضرور ہم پر ظاہر ہو گا۔ یہ اُتنا یقینی ہے جتنا سورج کا روزانہ طلوع ہونا یقینی ہے۔ جس طرح موسمِ بہار کی تیز بارش زمین کو سیراب کرتی ہے اُسی طرح اللہ بھی ہمارے پاس آئے گا۔“
4 ”اے اسرائیل، مَیں تیرے ساتھ کیا کروں؟ اے یہوداہ، مَیں تیرے ساتھ کیا کروں؟ تمہاری محبت صبح کی دُھند جیسی عارضی ہے۔ دھوپ میں اوس کی طرح وہ جلد ہی کافور ہو جاتی ہے۔ 5 اِسی لئے مَیں نے اپنے نبیوں کی معرفت تمہیں پٹخ دیا، اپنے منہ کے الفاظ سے تمہیں مار ڈالا ہے۔ میرے انصاف کا نور سورج کی طرح ہی طلوع ہوتا ہے۔ 6 کیونکہ مَیں قربانی نہیں بلکہ رحم پسند کرتا ہوں، بھسم ہونے والی قربانیوں کی نسبت مجھے یہ پسند ہے کہ تم اللہ کو جان لو۔
عدالت کی فصل پک گئی ہے
7 وہ آدم شہر میں عہد توڑ کر مجھ سے بےوفا ہو گئے۔ 8 جِلعاد شہر مجرموں سے بھر گیا ہے، ہر طرف خون کے داغ ہیں۔ 9 اماموں کے جتھے ڈاکوؤں کی مانند بن گئے ہیں۔ کیونکہ وہ سِکم کو پہنچانے والے راستے پر مسافروں کی تاک لگا کر اُنہیں قتل کرتے ہیں۔ ہاں، وہ شرم ناک حرکتوں سے گریز نہیں کرتے۔ 10 مَیں نے اسرائیل میں ایسی باتیں دیکھی ہیں جن سے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ کیونکہ اسرائیل زنا کرتا ہے، وہ اپنے آپ کو ناپاک کرتا ہے۔ 11 لیکن یہوداہ پر بھی عدالت کی فصل پکنے والی ہے۔
جب کبھی مَیں اپنی قوم کو بحال کر کے