35
قوم کی رِہائی
1 ریگستان اور پیاسی زمین باغ باغ ہوں گے، بیابان خوشی منا کر کِھل اُٹھے گا۔ اُس کے پھول سوسن کی طرح 2 پھوٹ نکلیں گے، اور وہ زور سے شادیانہ بجا کر خوشی کے نعرے لگائے گا۔ اُسے لبنان کی شان، کرمل اور شارون کا پورا حُسن و جمال دیا جائے گا۔ لوگ رب کا جلال اور ہمارے خدا کی شان و شوکت دیکھیں گے۔
3 نڈھال ہاتھوں کو تقویت دو، ڈانواں ڈول گھٹنوں کو مضبوط کرو! 4 دھڑکتے ہوئے دلوں سے کہو، ”حوصلہ رکھو، مت ڈرو۔ دیکھو، تمہارا خدا انتقام لینے کے لئے آ رہا ہے۔ وہ ہر ایک کو جزا و سزا دے کر تمہیں بچانے کے لئے آ رہا ہے۔“
5 تب اندھوں کی آنکھوں کو اور بہروں کے کانوں کو کھولا جائے گا۔
6 لنگڑے ہرن کی سی چھلانگیں لگائیں گے، اور گونگے خوشی کے نعرے لگائیں گے۔ ریگستان میں چشمے پھوٹ نکلیں گے، اور بیابان میں سے ندیاں گزریں گی۔
7 جُھلستی ہوئی ریت کی جگہ جوہڑ بنے گا، اور پیاسی زمین کی جگہ پانی کے سوتے پھوٹ نکلیں گے۔ جہاں پہلے گیدڑ آرام کرتے تھے وہاں ہری گھاس، سرکنڈے اور آبی نرسل کی نشو و نما ہو گی۔
8 ملک میں سے شاہراہ گزرے گی جو ’شاہراہِ مُقدّس‘ کہلائے گی۔ ناپاک لوگ اُس پر سفر نہیں کریں گے، کیونکہ وہ صحیح راہ پر چلنے والوں کے لئے مخصوص ہے۔ احمق اُس پر بھٹکنے نہیں پائیں گے۔
9 اُس پر نہ شیرببر ہو گا، نہ کوئی اَور وحشی جانور آئے گا یا پایا جائے گا۔ صرف وہ اُس پر چلیں گے جنہیں اللہ نے عوضانہ دے کر چھڑا لیا ہے۔
10 جتنوں کو رب نے فدیہ دے کر رِہا کیا ہے وہ واپس آئیں گے اور گیت گاتے ہوئے صیون میں داخل ہوں گے۔ اُن کے سر پر ابدی خوشی کا تاج ہو گا، اور وہ اِتنے مسرور اور شادمان ہوں گے کہ ماتم اور گریہ و زاری اُن کے آگے آگے بھاگ جائے گی۔