7
قصور کی قربانی
1 قصور کی قربانی جو نہایت مُقدّس ہے اُس کے بارے میں ہدایات یہ ہیں:
2 قصور کی قربانی وہیں ذبح کرنی ہے جہاں بھسم ہونے والی قربانی ذبح کی جاتی ہے۔ اُس کا خون قربان گاہ کے چار پہلوؤں پر چھڑکا جائے۔ 3 اُس کی تمام چربی نکال کر قربان گاہ پر چڑھانی ہے یعنی اُس کی دُم، انتڑیوں پر کی چربی، 4 گُردے اُس چربی سمیت جو اُن پر اور کمر کے قریب ہوتی ہے اور جوڑ کلیجی۔ اِن چیزوں کو گُردوں کے ساتھ ہی الگ کرنا ہے۔ 5 امام یہ سب کچھ رب کو قربان گاہ پر جلنے والی قربانی کے طور پر پیش کرے۔ یہ قصور کی قربانی ہے۔ 6 اماموں کے خاندانوں میں سے تمام مرد اُسے کھا سکتے ہیں۔ لیکن اُسے مُقدّس جگہ پر کھایا جائے۔ یہ نہایت مُقدّس ہے۔
7 گناہ اور قصور کی قربانی کے لئے ایک ہی اصول ہے، جو امام قربانی کو پیش کر کے کفارہ دیتا ہے اُس کو اُس کا گوشت ملتا ہے۔ 8 اِس طرح جو امام کسی جانور کو بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر چڑھاتا ہے اُسی کو جانور کی کھال ملتی ہے۔ 9 اور اِسی طرح تنور میں، کڑاہی میں یا توے پر پکائی گئی غلہ کی ہر نذر اُس امام کو ملتی ہے جس نے اُسے پیش کیا ہے۔ 10 لیکن ہارون کے تمام بیٹوں کو غلہ کی باقی نذریں برابر برابر ملتی رہیں، خواہ اُن میں تیل ملایا گیا ہو یا وہ خشک ہوں۔
سلامتی کی قربانی
11 سلامتی کی قربانی جو رب کو پیش کی جاتی ہے اُس کے بارے میں ذیل کی ہدایات ہیں:
12 اگر کوئی اِس قربانی سے اپنی شکرگزاری کا اظہار کرنا چاہے تو وہ جانور کے ساتھ بےخمیری روٹی جس میں تیل ڈالا گیا ہو، بےخمیری روٹی جس پر تیل لگایا گیا ہو اور روٹی جس میں بہترین میدہ اور تیل ملایا گیا ہو پیش کرے۔ 13 اِس کے علاوہ وہ خمیری روٹی بھی پیش کرے۔ 14 پیش کرنے والا قربانی کی ہر چیز کا ایک حصہ اُٹھا کر رب کے لئے مخصوص کرے۔ یہ اُس امام کا حصہ ہے جو جانور کا خون قربان گاہ پر چھڑکتا ہے۔ 15 گوشت اُسی دن کھایا جائے جب جانور کو ذبح کیا گیا ہو۔ اگلی صبح تک کچھ نہیں بچنا چاہئے۔
16 اِس قربانی کا گوشت صرف اِس صورت میں اگلے دن کھایا جا سکتا ہے جب کسی نے مَنت مان کر یا اپنی خوشی سے اُسے پیش کیا ہے۔ 17 اگر کچھ گوشت تیسرے دن تک بچ جائے تو اُسے جلانا ہے۔ 18 اگر اُسے تیسرے دن بھی کھایا جائے تو رب یہ قربانی قبول نہیں کرے گا۔ اُس کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا بلکہ اُسے ناپاک قرار دیا جائے گا۔ جو بھی اُس سے کھائے گا وہ قصوروار ٹھہرے گا۔ 19 اگر یہ گوشت کسی ناپاک چیز سے لگ جائے تو اُسے نہیں کھانا ہے بلکہ اُسے جلایا جائے۔ اگر گوشت پاک ہے تو ہر شخص جو خود پاک ہے اُسے کھا سکتا ہے۔ 20 لیکن اگر ناپاک شخص رب کو پیش کی گئی سلامتی کی قربانی کا یہ گوشت کھائے تو اُسے اُس کی قوم میں سے مٹا ڈالنا ہے۔ 21 ہو سکتا ہے کہ کسی نے کسی ناپاک چیز کو چھو لیا ہے چاہے وہ ناپاک شخص، جانور یا کوئی اَور گھنونی اور ناپاک چیز ہو۔ اگر ایسا شخص رب کو پیش کی گئی سلامتی کی قربانی کا گوشت کھائے تو اُسے اُس کی قوم میں سے مٹا ڈالنا ہے۔“
چربی اور خون کھانا منع ہے
22 رب نے موسیٰ سے کہا، 23 ”اسرائیلیوں کو بتا دینا کہ گائےبَیل اور بھیڑبکریوں کی چربی کھانا تمہارے لئے منع ہے۔ 24 تم فطری طور پر مرے ہوئے جانوروں اور پھاڑے ہوئے جانوروں کی چربی دیگر کاموں کے لئے استعمال کر سکتے ہو، لیکن اُسے کھانا منع ہے۔ 25 جو بھی اُس چربی میں سے کھائے جو جلا کر رب کو پیش کی جاتی ہے اُسے اُس کی قوم میں سے مٹا ڈالنا ہے۔ 26 جہاں بھی تم رہتے ہو وہاں پرندوں یا دیگر جانوروں کا خون کھانا منع ہے۔ 27 جو بھی خون کھائے اُسے اُس کی قوم میں سے مٹایا جائے۔“
قربانیوں میں سے امام کا حصہ
28 رب نے موسیٰ سے کہا، 29 ”اسرائیلیوں کو بتانا کہ جو رب کو سلامتی کی قربانی پیش کرے وہ رب کے لئے ایک حصہ مخصوص کرے۔ 30 وہ جلنے والی یہ قربانی اپنے ہاتھوں سے رب کو پیش کرے۔ اِس کے لئے وہ جانور کی چربی اور سینہ رب کے سامنے پیش کرے۔ سینہ ہلانے والی قربانی ہو۔ 31 امام چربی کو قربان گاہ پر جلا دے جبکہ سینہ ہارون اور اُس کے بیٹوں کا حصہ ہے۔ 32 قربانی کی دہنی ران امام کو اُٹھانے والی قربانی کے طور پر دی جائے۔ 33 وہ اُس امام کا حصہ ہے جو سلامتی کی قربانی کا خون اور چربی چڑھاتا ہے۔
34 اسرائیلیوں کی سلامتی کی قربانیوں میں سے مَیں نے ہلانے والا سینہ اور اُٹھانے والی ران اماموں کو دی ہے۔ یہ چیزیں ہمیشہ کے لئے اسرائیلیوں کی طرف سے اماموں کا حق ہیں۔“
35 یہ اُس دن جلنے والی قربانیوں میں سے ہارون اور اُس کے بیٹوں کا حصہ بن گئیں جب اُنہیں مقدِس میں رب کی خدمت میں پیش کیا گیا۔ 36 رب نے اُس دن جب اُنہیں تیل سے مسح کیا گیا حکم دیا تھا کہ اسرائیلی یہ حصہ ہمیشہ اماموں کو دیا کریں۔
37 غرض یہ ہدایات تمام قربانیوں کے بارے میں ہیں یعنی بھسم ہونے والی قربانی، غلہ کی نذر، گناہ کی قربانی، قصور کی قربانی، امام کو مقدِس میں خدمت کے لئے مخصوص کرنے کی قربانی اور سلامتی کی قربانی کے بارے میں۔ 38 رب نے موسیٰ کو یہ ہدایات سینا پہاڑ پر دیں، اُس دن جب اُس نے اسرائیلیوں کو حکم دیا کہ وہ دشتِ سینا میں رب کو اپنی قربانیاں پیش کریں۔