110
ابدی بادشاہ اور امام
1 داؤد کا زبور۔
رب نے میرے رب سے کہا، ”میرے دہنے ہاتھ بیٹھ، جب تک مَیں تیرے دشمنوں کو تیرے پاؤں کی چوکی نہ بنا دوں۔“
2 رب صیون سے تیری سلطنت کی سرحدیں بڑھا کر کہے گا، ”آس پاس کے دشمنوں پر حکومت کر!“
3 جس دن تُو اپنی فوج کو کھڑا کرے گا تیری قوم خوشی سے تیرے پیچھے ہو لے گی۔ تُو مُقدّس شان و شوکت سے آراستہ ہو کر طلوعِ صبح کے باطن سے اپنی جوانی کی اوس پائے گا۔
4 رب نے قَسم کھائی ہے اور اِس سے پچھتائے گا نہیں، ”تُو ابد تک امام ہے، ایسا امام جیسا مَلِک صدق تھا۔“
5 رب تیرے دہنے ہاتھ پر رہے گا اور اپنے غضب کے دن دیگر بادشاہوں کو چُور چُور کرے گا۔
6 وہ قوموں میں عدالت کر کے میدان کو لاشوں سے بھر دے گا اور دُور تک سروں کو پاش پاش کرے گا۔
7 راستے میں وہ ندی سے پانی پی لے گا، اِس لئے اپنا سر اُٹھائے پھرے گا۔