9
الیشع یاہو کو مسح کرتا ہے
ایک دن الیشع نبی نے نبیوں کے گروہ میں سے ایک کو بُلا کر کہا، ”سفر کے لئے کمربستہ ہو کر رامات جِلعاد کے لئے روانہ ہو جائیں۔ زیتون کے تیل کی یہ کُپّی اپنے ساتھ لے جائیں۔ وہاں پہنچ کر یاہو بن یہوسفط بن نِمسی کو تلاش کریں۔ جب اُس سے ملاقات ہو تو اُسے اُس کے ساتھیوں سے الگ کر کے کسی اندرونی کمرے میں لے جائیں۔ وہاں کُپّی لے کر یاہو کے سر پر تیل اُنڈیل دیں اور کہیں، ’رب فرماتا ہے کہ مَیں تجھے تیل سے مسح کر کے اسرائیل کا بادشاہ بنا دیتا ہوں۔‘ اِس کے بعد دیر نہ کریں بلکہ فوراً دروازے کو کھول کر بھاگ جائیں!“
چنانچہ جوان نبی رامات جِلعاد کے لئے روانہ ہوا۔ جب وہاں پہنچا تو فوجی افسر مل کر بیٹھے ہوئے تھے۔ وہ اُن کے قریب گیا اور بولا، ”میرے پاس کمانڈر کے لئے پیغام ہے۔“ یاہو نے سوال کیا، ”ہم میں سے کس کے لئے؟“ نبی نے جواب دیا، ”آپ ہی کے لئے۔“
یاہو کھڑا ہوا اور اُس کے ساتھ گھر میں گیا۔ وہاں نبی نے یاہو کے سر پر تیل اُنڈیل کر کہا، ”رب اسرائیل کا خدا فرماتا ہے، ’مَیں نے تجھے مسح کر کے اپنی قوم کا بادشاہ بنا دیا ہے۔ تجھے اپنے مالک اخی اب کے پورے خاندان کو ہلاک کرنا ہے۔ یوں مَیں اُن نبیوں کا انتقام لوں گا جو میری خدمت کرتے ہوئے شہید ہو گئے ہیں۔ ہاں، مَیں رب کے اُن تمام خادموں کا بدلہ لوں گا جنہیں ایزبل نے قتل کیا ہے۔ اخی اب کا پورا گھرانا تباہ ہو جائے گا۔ مَیں اُس کے خاندان کے ہر مرد کو ہلاک کر دوں گا، خواہ وہ بالغ ہو یا بچہ۔ میرا اخی اب کے خاندان کے ساتھ وہی سلوک ہو گا جو مَیں نے یرُبعام بن نباط اور بعشا بن اخیاہ کے خاندانوں کے ساتھ کیا۔ 10 جہاں تک ایزبل کا تعلق ہے اُسے دفنایا نہیں جائے گا بلکہ کُتے اُسے یزرعیل کی زمین پر کھا جائیں گے‘۔“ یہ کہہ کر نبی دروازہ کھول کر بھاگ گیا۔
11 جب یاہو نکل کر اپنے ساتھی افسروں کے پاس واپس آیا تو اُنہوں نے پوچھا، ”کیا سب خیریت ہے؟ یہ دیوانہ آپ سے کیا چاہتا تھا؟“ یاہو بولا، ”خیر، آپ تو اِس قسم کے لوگوں کو جانتے ہیں کہ کس طرح کی گپیں ہانکتے ہیں۔“ 12 لیکن اُس کے ساتھی اِس جواب سے مطمئن نہ ہوئے، ”جھوٹ! صحیح بات بتائیں۔“ پھر یاہو نے اُنہیں کھل کر بات بتائی، ”آدمی نے کہا، ’رب فرماتا ہے کہ مَیں نے تجھے مسح کر کے اسرائیل کا بادشاہ بنا دیا ہے‘۔“
13 یہ سن کر افسروں نے جلدی جلدی اپنی چادروں کو اُتار کر اُس کے سامنے سیڑھیوں پر بچھا دیا۔ پھر وہ نرسنگا بجا بجا کر نعرہ لگانے لگے، ”یاہو بادشاہ زندہ باد!“
یورام اور اخزیاہ کا انجام
14 یاہو بن یہوسفط بن نِمسی فوراً یورام بادشاہ کو تخت سے اُتارنے کے منصوبے باندھنے لگا۔ یورام اُس وقت پوری اسرائیلی فوج سمیت رامات جِلعاد کے قریب دمشق کے بادشاہ حزائیل سے لڑ رہا تھا۔ لیکن شہر کا دفاع کرتے کرتے 15 بادشاہ شام کے فوجیوں کے ہاتھوں زخمی ہو گیا تھا اور میدانِ جنگ کو چھوڑ کر یزرعیل واپس آیا تھا تاکہ زخم بھر جائیں۔ اب یاہو نے اپنے ساتھی افسروں سے کہا، ”اگر آپ واقعی میرے ساتھ ہیں تو کسی کو بھی شہر سے نکلنے نہ دیں، ورنہ خطرہ ہے کہ کوئی یزرعیل جا کر بادشاہ کو اطلاع دے دے۔“ 16 پھر وہ رتھ پر سوار ہو کر یزرعیل چلا گیا جہاں یورام آرام کر رہا تھا۔ اُس وقت یہوداہ کا بادشاہ اخزیاہ بھی یورام سے ملنے کے لئے یزرعیل آیا ہوا تھا۔
17 جب یزرعیل کے بُرج پر کھڑے پہرے دار نے یاہو کے غول کو شہر کی طرف آتے ہوئے دیکھا تو اُس نے بادشاہ کو اطلاع دی۔ یورام نے حکم دیا، ”ایک گھڑسوار کو اُن کی طرف بھیج کر اُن سے معلوم کریں کہ سب خیریت ہے یا نہیں۔“ 18 گھڑسوار شہر سے نکلا اور یاہو کے پاس آ کر کہا، ”بادشاہ پوچھتے ہیں کہ کیا سب خیریت ہے؟“ یاہو نے جواب دیا، ”اِس سے آپ کا کیا واسطہ؟ آئیں، میرے پیچھے ہو لیں۔“ بُرج پر کے پہرے دار نے بادشاہ کو اطلاع دی، ”قاصد اُن تک پہنچ گیا ہے، لیکن وہ واپس نہیں آ رہا۔“
19 تب بادشاہ نے ایک اَور گھڑسوار کو بھیج دیا۔ یاہو کے پاس پہنچ کر اُس نے بھی کہا، ”بادشاہ پوچھتے ہیں کہ کیا سب خیریت ہے؟“ یاہو نے جواب دیا، ”اِس سے آپ کا کیا واسطہ؟ میرے پیچھے ہو لیں۔“ 20 بُرج پر کے پہرے دار نے یہ دیکھ کر بادشاہ کو اطلاع دی، ”ہمارا قاصد اُن تک پہنچ گیا ہے، لیکن یہ بھی واپس نہیں آ رہا۔ ایسا لگتا ہے کہ اُن کا راہنما یاہو بن نِمسی ہے، کیونکہ وہ اپنے رتھ کو دیوانے کی طرح چلا رہا ہے۔“
21 یورام نے حکم دیا، ”میرے رتھ کو تیار کرو!“ پھر وہ اور یہوداہ کا بادشاہ اپنے اپنے رتھ میں سوار ہو کر یاہو سے ملنے کے لئے شہر سے نکلے۔ اُن کی ملاقات اُس باغ کے پاس ہوئی جو نبوت یزرعیلی سے چھین لیا گیا تھا۔ 22 یاہو کو پہچان کر یورام نے پوچھا، ”یاہو، کیا سب خیریت ہے؟“ یاہو بولا، ”خیریت کیسے ہو سکتی ہے جب تیری ماں ایزبل کی بُت پرستی اور جادوگری ہر طرف پھیلی ہوئی ہے؟“ 23 یورام بادشاہ چلّا اُٹھا، ”اے اخزیاہ، غداری!“ اور مُڑ کر بھاگنے لگا۔
24 یاہو نے فوراً اپنی کمان کھینچ کر تیر چلایا جو سیدھا یورام کے کندھوں کے درمیان یوں لگا کہ دل میں سے گزر گیا۔ بادشاہ ایک دم اپنے رتھ میں گر پڑا۔ 25 یاہو نے اپنے ساتھ والے افسر بِدقر سے کہا، ”اِس کی لاش اُٹھا کر اُس باغ میں پھینک دیں جو نبوت یزرعیلی سے چھین لیا گیا تھا۔ کیونکہ وہ دن یاد کریں جب ہم دونوں اپنے رتھوں کو اِس کے باپ اخی اب کے پیچھے چلا رہے تھے اور رب نے اخی اب کے بارے میں اعلان کیا، 26 ’یقین جان کہ کل نبوت اور اُس کے بیٹوں کا قتل مجھ سے چھپا نہ رہا۔ اِس کا معاوضہ مَیں تجھے نبوت کی اِسی زمین پر دوں گا۔‘ چنانچہ اب یورام کو اُٹھا کر اُس زمین پر پھینک دیں تاکہ رب کی بات پوری ہو جائے۔“
27 جب یہوداہ کے بادشاہ اخزیاہ نے یہ دیکھا تو وہ بیت گان کا راستہ لے کر فرار ہو گیا۔ یاہو اُس کا تعاقب کرتے ہوئے چلّایا، ”اُسے بھی مار دو!“ اِبلیعام کے قریب جہاں راستہ جور کی طرف چڑھتا ہے اخزیاہ اپنے رتھ میں چلتے چلتے زخمی ہوا۔ وہ بچ تو نکلا لیکن مجِدّو پہنچ کر مر گیا۔ 28 اُس کے ملازم لاش کو رتھ پر رکھ کر یروشلم لائے۔ وہاں اُسے یروشلم کے اُس حصے میں جو ’داؤد کا شہر‘ کہلاتا ہے خاندانی قبر میں دفنایا گیا۔ 29 اخزیاہ یورام بن اخی اب کی حکومت کے 11ویں سال میں یہوداہ کا بادشاہ بن گیا تھا۔
ایزبل کا انجام
30 اِس کے بعد یاہو یزرعیل چلا گیا۔ جب ایزبل کو اطلاع ملی تو اُس نے اپنی آنکھوں میں سُرمہ لگا کر اپنے بالوں کو خوب صورتی سے سنوارا اور پھر کھڑکی سے باہر جھانکنے لگی۔ 31 جب یاہو محل کے گیٹ میں داخل ہوا تو ایزبل چلّائی، ”اے زِمری جس نے اپنے مالک کو قتل کر دیا ہے، کیا سب خیریت ہے؟“ 32 یاہو نے اوپر دیکھ کر آواز دی، ”کون میرے ساتھ ہے، کون؟“ دو یا تین خواجہ سراؤں نے کھڑکی سے باہر دیکھ کر اُس پر نظر ڈالی 33 تو یاہو نے اُنہیں حکم دیا، ”اُسے نیچے پھینک دو!“
تب اُنہوں نے ملکہ کو نیچے پھینک دیا۔ وہ اِتنے زور سے زمین پر گری کہ خون کے چھینٹے دیوار اور گھوڑوں پر پڑ گئے۔ یاہو اور اُس کے لوگوں نے اپنے رتھوں کو اُس کے اوپر سے گزرنے دیا۔ 34 پھر یاہو محل میں داخل ہوا اور کھایا اور پیا۔ اِس کے بعد اُس نے حکم دیا، ”کوئی جائے اور اُس لعنتی عورت کو دفن کرے، کیونکہ وہ بادشاہ کی بیٹی تھی۔“
35 لیکن جب ملازم اُسے دفن کرنے کے لئے باہر نکلے تو دیکھا کہ صرف اُس کی کھوپڑی، ہاتھ اور پاؤں باقی رہ گئے ہیں۔ 36 یاہو کے پاس واپس جا کر اُنہوں نے اُسے آگاہ کیا۔ تب اُس نے کہا، ”اب سب کچھ پورا ہوا ہے جو رب نے اپنے خادم الیاس تِشبی کی معرفت فرمایا تھا، ’یزرعیل کی زمین پر کُتے ایزبل کی لاش کھا جائیں گے۔ 37 اُس کی لاش یزرعیل کی زمین پر گوبر کی طرح پڑی رہے گی تاکہ کوئی یقین سے نہ کہہ سکے کہ وہ کہاں ہے‘۔“