3
آپ کو مسیح کے ساتھ زندہ کر دیا گیا ہے، اِس لئے وہ کچھ تلاش کریں جو آسمان پر ہے جہاں مسیح اللہ کے دہنے ہاتھ بیٹھا ہے۔ دنیاوی چیزوں کو اپنے خیالوں کا مرکز نہ بنائیں بلکہ آسمانی چیزوں کو۔ کیونکہ آپ مر گئے ہیں اور اب آپ کی زندگی مسیح کے ساتھ اللہ میں پوشیدہ ہے۔ مسیح ہی آپ کی زندگی ہے۔ جب وہ ظاہر ہو جائے گا تو آپ بھی اُس کے ساتھ ظاہر ہو کر اُس کے جلال میں شریک ہو جائیں گے۔
پرانی اور نئی زندگی
چنانچہ اُن دنیاوی چیزوں کو مار ڈالیں جو آپ کے اندر کام کر رہی ہیں: زناکاری، ناپاکی، شہوت پرستی، بُری خواہشات اور لالچ (لالچ تو ایک قسم کی بُت پرستی ہے)۔ اللہ کا غضب ایسی ہی باتوں کی وجہ سے نازل ہو گا۔ ایک وقت تھا جب آپ بھی اِن کے مطابق زندگی گزارتے تھے، جب آپ کی زندگی اِن کے قابو میں تھی۔
لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ آپ یہ سب کچھ یعنی غصہ، طیش، بدسلوکی، بہتان اور گندی زبان خستہ حال کپڑے کی طرح اُتار کر پھینک دیں۔ ایک دوسرے سے بات کرتے وقت جھوٹ مت بولنا، کیونکہ آپ نے اپنی پرانی فطرت اُس کی حرکتوں سمیت اُتار دی ہے۔ 10 ساتھ ساتھ آپ نے نئی فطرت پہن لی ہے، وہ فطرت جس کی تجدید ہمارا خالق اپنی صورت پر کرتا جا رہا ہے تاکہ آپ اُسے اَور بہتر طور پر جان لیں۔ 11 جہاں یہ کام ہو رہا ہے وہاں لوگوں میں کوئی فرق نہیں ہے، خواہ کوئی غیریہودی ہو یا یہودی، مختون ہو یا نامختون، غیریونانی ہو یا سکوتی،* سکوتی: ایک قبیلہ جو ذلیل سمجھا جاتا تھا۔ غلام ہو یا آزاد۔ کوئی فرق نہیں پڑتا، صرف مسیح ہی سب کچھ اور سب میں ہے۔
12 اللہ نے آپ کو چن کر اپنے لئے مخصوص و مُقدّس کر لیا ہے۔ وہ آپ سے محبت رکھتا ہے۔ اِس لئے اب ترس، نیکی، فروتنی، نرم دلی اور صبر کو پہن لیں۔ 13 ایک دوسرے کو برداشت کریں، اور اگر آپ کی کسی سے شکایت ہو تو اُسے معاف کر دیں۔ ہاں، یوں معاف کریں جس طرح خداوند نے آپ کو معاف کر دیا ہے۔ 14 اِن کے علاوہ محبت بھی پہن لیں جو سب کچھ باندھ کر کاملیت کی طرف لے جاتی ہے۔ 15 مسیح کی سلامتی آپ کے دلوں میں حکومت کرے۔ کیونکہ اللہ نے آپ کو اِسی سلامتی کی زندگی گزارنے کے لئے بُلا کر ایک بدن میں شامل کر دیا ہے۔ شکرگزار بھی رہیں۔ 16 آپ کی زندگی میں مسیح کے کلام کی پوری دولت گھر کر جائے۔ ایک دوسرے کو ہر طرح کی حکمت سے تعلیم دیتے اور سمجھاتے رہیں۔ ساتھ ساتھ اپنے دلوں میں اللہ کے لئے شکرگزاری کے ساتھ زبور، حمد و ثنا اور روحانی گیت گاتے رہیں۔ 17 اور جو کچھ بھی آپ کریں خواہ زبانی ہو یا عملی وہ خداوند عیسیٰ کا نام لے کر کریں۔ ہر کام میں اُسی کے وسیلے سے خدا باپ کا شکر کریں۔
نئی زندگی میں تعلقات کیسے ہوں
18 بیویو، اپنے شوہر کے تابع رہیں، کیونکہ جو خداوند میں ہے اُس کے لئے یہی مناسب ہے۔
19 شوہرو، اپنی بیویوں سے محبت رکھیں۔ اُن سے تلخ مزاجی سے پیش نہ آئیں۔
20 بچو، ہر بات میں اپنے ماں باپ کے تابع رہیں، کیونکہ یہی خداوند کو پسند ہے۔
21 والدو، اپنے بچوں کو مشتعل نہ کریں، ورنہ وہ بےدل ہو جائیں گے۔
22 غلامو، ہر بات میں اپنے دنیاوی مالکوں کے تابع رہیں۔ نہ صرف اُن کے سامنے ہی اور اُنہیں خوش رکھنے کے لئے خدمت کریں بلکہ خلوص دلی اور خداوند کا خوف مان کر کام کریں۔ 23 جو کچھ بھی آپ کرتے ہیں اُسے پوری لگن کے ساتھ کریں، اِس طرح جیسا کہ آپ نہ صرف انسانوں کی بلکہ خداوند کی خدمت کر رہے ہوں۔ 24 آپ تو جانتے ہیں کہ خداوند آپ کو اِس کے معاوضے میں وہ میراث دے گا جس کا وعدہ اُس نے کیا ہے۔ حقیقت میں آپ خداوند مسیح کی ہی خدمت کر رہے ہیں۔ 25 لیکن جو غلط کام کرے اُسے اپنی غلطیوں کا معاوضہ بھی ملے گا۔ اللہ تو کسی کی بھی جانب داری نہیں کرتا۔

*3:11 سکوتی: ایک قبیلہ جو ذلیل سمجھا جاتا تھا۔