10
مختلف ہدایات
1 مری ہوئی مکھیاں خوشبودار تیل خراب کرتی ہیں، اور حکمت اور عزت کی نسبت تھوڑی سی حماقت کا زیادہ اثر ہوتا ہے۔
2 دانش مند کا دل صحیح راہ چن لیتا ہے جبکہ احمق کا دل غلط راہ پر آ جاتا ہے۔ 3 راستے پر چلتے وقت بھی احمق سمجھ سے خالی ہے، جس سے بھی ملے اُسے بتاتا ہے کہ وہ بےوقوف ہے۔* وہ بےوقوف ہے: عبرانی ذومعنی ہے۔ دوسرا مطلب مَیں بےوقوف ہوں ہو سکتا ہے۔
4 اگر حکمران تجھ سے ناراض ہو جائے تو اپنی جگہ مت چھوڑ، کیونکہ پُرسکون رویہ بڑی بڑی غلطیاں دُور کر دیتا ہے۔
5 مجھے سورج تلے ایک ایسی بُری بات نظر آئی جو اکثر حکمرانوں سے سرزد ہوتی ہے۔ 6 احمق کو بڑے عُہدوں پر فائز کیا جاتا ہے جبکہ امیر چھوٹے عُہدوں پر ہی رہتے ہیں۔ 7 مَیں نے غلاموں کو گھوڑے پر سوار اور حکمرانوں کو غلاموں کی طرح پیدل چلتے دیکھا ہے۔
8 جو گڑھا کھودے وہ خود اُس میں گر سکتا ہے، جو دیوار گرا دے ہو سکتا ہے کہ سانپ اُسے ڈسے۔ 9 جو کان سے پتھر نکالے اُسے چوٹ لگ سکتی ہے، جو لکڑی چیر ڈالے وہ زخمی ہو جانے کے خطرے میں ہے۔
10 اگر کلہاڑی کُند ہو اور کوئی اُسے تیز نہ کرے تو زیادہ طاقت درکار ہے۔ لہٰذا حکمت کو صحیح طور سے عمل میں لا، تب ہی کامیابی حاصل ہو گی۔
11 اگر اِس سے پہلے کہ سپیرا سانپ پر قابو پائے وہ اُسے ڈسے تو پھر سپیرا ہونے کا کیا فائدہ؟
12 دانش مند اپنے منہ کی باتوں سے دوسروں کی مہربانی حاصل کرتا ہے، لیکن احمق کے اپنے ہی ہونٹ اُسے ہڑپ کر لیتے ہیں۔ 13 اُس کا بیان احمقانہ باتوں سے شروع اور خطرناک بےوقوفیوں سے ختم ہوتا ہے۔ 14 ایسا شخص باتیں کرنے سے باز نہیں آتا، گو انسان مستقبل کے بارے میں کچھ نہیں جانتا۔ کون اُسے بتا سکتا ہے کہ اُس کے بعد کیا کچھ ہو گا؟ 15 احمق کا کام اُسے تھکا دیتا ہے، اور وہ شہر کا راستہ بھی نہیں جانتا۔
16 اُس ملک پر افسوس جس کا بادشاہ بچہ ہے اور جس کے بزرگ صبح ہی ضیافت کرنے لگتے ہیں۔ 17 مبارک ہے وہ ملک جس کا بادشاہ شریف ہے اور جس کے بزرگ نشے میں دُھت نہیں رہتے بلکہ مناسب وقت پر اور نظم و ضبط کے ساتھ کھانا کھاتے ہیں۔
18 جو سُست ہے اُس کے گھر کے شہتیر جھکنے لگتے ہیں، جس کے ہاتھ ڈھیلے ہیں اُس کی چھت سے پانی ٹپکنے لگتا ہے۔
19 ضیافت کرنے سے ہنسی خوشی اور مَے پینے سے زندہ دلی پیدا ہوتی ہے، لیکن پیسہ ہی سب کچھ مہیا کرتا ہے۔
20 خیالوں میں بھی بادشاہ پر لعنت نہ کر، اپنے سونے کے کمرے میں بھی امیر پر لعنت نہ بھیج، ایسا نہ ہو کہ کوئی پرندہ تیرے الفاظ لے کر اُس تک پہنچائے۔