4
یروشلم ایک نئی بادشاہی کا مرکز بن جائے گا
1 آخری ایام میں رب کے گھر کا پہاڑ مضبوطی سے قائم ہو گا۔ سب سے بڑا یہ پہاڑ دیگر تمام بلندیوں سے کہیں زیادہ سرفراز ہو گا۔ تب اُمّتیں جوق در جوق اُس کے پاس پہنچیں گی، 2 اور بےشمار قومیں آ کر کہیں گی، ”آؤ، ہم رب کے پہاڑ پر چڑھ کر یعقوب کے خدا کے گھر کے پاس جائیں تاکہ وہ ہمیں اپنی مرضی کی تعلیم دے اور ہم اُس کی راہوں پر چلیں۔“
کیونکہ صیون پہاڑ سے رب کی ہدایت نکلے گی، اور یروشلم سے اُس کا کلام صادر ہو گا۔ 3 رب بین الاقوامی جھگڑوں کو نپٹائے گا اور دُور تک کی زورآور قوموں کا انصاف کرے گا۔ تب وہ اپنی تلواروں کو کوٹ کر پھالے بنائیں گی اور اپنے نیزوں کو کانٹ چھانٹ کے اوزار میں تبدیل کریں گی۔ اب سے نہ ایک قوم دوسری پر حملہ کرے گی، نہ لوگ جنگ کرنے کی تربیت حاصل کریں گے۔ 4 ہر ایک اپنی انگور کی بیل اور اپنے انجیر کے درخت کے سائے میں بیٹھ کر آرام کرے گا۔ کوئی نہیں رہے گا جو اُنہیں اچانک دہشت زدہ کرے۔ کیونکہ رب الافواج نے یہ کچھ فرمایا ہے۔
5 ہر دوسری قوم اپنے دیوتا کا نام لے کر پھرتی ہے، لیکن ہم ہمیشہ تک رب اپنے خدا کا نام لے کر پھریں گے۔
6 رب فرماتا ہے، ”اُس دن مَیں لنگڑوں کو جمع کروں گا اور اُنہیں اکٹھا کروں گا جنہیں مَیں نے منتشر کر کے دُکھ پہنچایا تھا۔ 7 مَیں لنگڑوں کو قوم کا بچا ہوا حصہ بنا دوں گا اور جو دُور تک بھٹک گئے تھے اُنہیں طاقت ور اُمّت میں تبدیل کروں گا۔ تب رب اُن کا بادشاہ بن کر ابد تک صیون پہاڑ پر اُن پر حکومت کرے گا۔ 8 جہاں تک تیرا تعلق ہے، اے ریوڑ کے بُرج، اے صیون بیٹی کے پہاڑ، تجھے پہلے کی سی سلطنت حاصل ہو گی۔ یروشلم بیٹی کو دوبارہ بادشاہت ملے گی۔“
یروشلم ابھی تک خطرے میں ہے
9 اے یروشلم بیٹی، اِس وقت تُو اِتنے زور سے کیوں چیخ رہی ہے؟ کیا تیرا کوئی بادشاہ نہیں؟ کیا تیرے مشیر سب ختم ہو گئے ہیں کہ تُو دردِ زہ میں مبتلا عورت کی طرح پیچ و تاب کھا رہی ہے؟
10 اے صیون بیٹی، جنم دینے والی عورت کی طرح تڑپتی اور چیختی جا! کیونکہ اب تجھے شہر سے نکل کر کھلے میدان میں رہنا پڑے گا، آخر میں تُو بابل تک پہنچے گی۔ لیکن وہاں رب تجھے بچائے گا، وہاں وہ عوضانہ دے کر تجھے دشمن کے ہاتھ سے چھڑائے گا۔
11 اِس وقت تو متعدد قومیں تیرے خلاف جمع ہو گئی ہیں۔ آپس میں وہ کہہ رہی ہیں، ”آؤ، یروشلم کی بےحرمتی ہو جائے، ہم صیون کی حالت دیکھ کر لطف اندوز ہو جائیں۔“ 12 لیکن وہ رب کے خیالات کو نہیں جانتے، اُس کا منصوبہ نہیں سمجھتے۔ اُنہیں معلوم نہیں کہ وہ اُنہیں گندم کے پُولوں کی طرح اکٹھا کر رہا ہے تاکہ اُنہیں گاہ لے۔
13 ”اے صیون بیٹی، اُٹھ کر گاہ لے! کیونکہ مَیں تجھے لوہے کے سینگوں اور پیتل کے کُھروں سے نوازوں گا تاکہ تُو بہت سی قوموں کو چُور چُور کر سکے۔ تب مَیں اُن کا لُوٹا ہوا مال رب کے لئے مخصوص کروں گا، اُن کی دولت پوری دنیا کے مالک کے حوالے کروں گا۔“