زبور
پہلی کتاب: 1-41
1
دو راہیں
مبارک ہے وہ جو نہ بےدینوں کے مشورے پر چلتا، نہ گناہ گاروں کی راہ پر قدم رکھتا، اور نہ طعنہ زنوں کے ساتھ بیٹھتا ہے
بلکہ رب کی شریعت سے لطف اندوز ہوتا اور دن رات اُسی پر غور و خوض کرتا رہتا ہے۔
وہ نہروں کے کنارے پر لگے درخت کی مانند ہے۔ وقت پر وہ پھل لاتا، اور اُس کے پتے نہیں مُرجھاتے۔ جو کچھ بھی کرے اُس میں وہ کامیاب ہے۔
 
بےدینوں کا یہ حال نہیں ہوتا۔ وہ بھوسے کی مانند ہیں جسے ہَوا اُڑا لے جاتی ہے۔
اِس لئے بےدین عدالت میں قائم نہیں رہیں گے، اور گناہ گار کا راست بازوں کی مجلس میں مقام نہیں ہو گا۔
کیونکہ رب راست بازوں کی راہ کی پہرا داری کرتا ہے جبکہ بےدینوں کی راہ تباہ ہو جائے گی۔