10
فرشتہ اور چھوٹا طومار
پھر مَیں نے ایک اَور طاقت ور فرشتہ دیکھا۔ وہ بادل اوڑھے ہوئے آسمان سے اُتر رہا تھا اور اُس کے سر کے اوپر قوسِ قزح تھی۔ اُس کا چہرہ سورج جیسا تھا اور اُس کے پاؤں آگ کے ستون جیسے۔ اُس کے ہاتھ میں ایک چھوٹا طومار تھا جو کھلا تھا۔ اپنے ایک پاؤں کو اُس نے سمندر پر رکھ دیا اور دوسرے کو زمین پر۔ پھر وہ اونچی آواز سے پکار اُٹھا۔ ایسے لگا جیسے شیرببر گرج رہا ہے۔ اِس پر کڑک کی سات آوازیں بولنے لگیں۔ اُن کے بولنے پر مَیں اُن کی باتیں لکھنے کو تھا کہ ایک آواز نے کہا، ”کڑک کی سات آوازوں کی باتوں پر مُہر لگا اور اُنہیں مت لکھنا۔“
پھر اُس فرشتے نے جسے مَیں نے سمندر اور زمین پر کھڑا دیکھا اپنے دہنے ہاتھ کو آسمان کی طرف اُٹھا کر اللہ کے نام کی قَسم کھائی، اُس کے نام کی جو ازل سے ابد تک زندہ ہے اور جس نے آسمانوں، زمین اور سمندر کو اُن تمام چیزوں سمیت خلق کیا جو اُن میں ہیں۔ فرشتے نے کہا، ”اب دیر نہیں ہو گی۔ جب ساتواں فرشتہ اپنے تُرم میں پھونک مارنے کو ہو گا تب اللہ کا بھید جو اُس نے اپنے نبوّت کرنے والے خادموں کو بتایا تھا تکمیل تک پہنچے گا۔“
پھر جو آواز آسمان سے سنائی دی تھی اُس نے ایک بار پھر مجھ سے بات کی، ”جا، وہ طومار لے لینا جو سمندر اور زمین پر کھڑے فرشتے کے ہاتھ میں کھلا پڑا ہے۔“
چنانچہ مَیں نے فرشتے کے پاس جا کر اُس سے گزارش کی کہ وہ مجھے چھوٹا طومار دے۔ اُس نے مجھ سے کہا، ”اِسے لے اور کھا لے۔ یہ تیرے منہ میں شہد کی طرح میٹھا لگے گا، لیکن تیرے معدے میں کڑواہٹ پیدا کرے گا۔“
10 مَیں نے چھوٹے طومار کو فرشتے کے ہاتھ سے لے کر اُسے کھا لیا۔ میرے منہ میں تو وہ شہد کی طرح میٹھا لگ رہا تھا، لیکن معدے میں جا کر اُس نے کڑواہٹ پیدا کر دی۔ 11 پھر مجھے بتایا گیا، ”لازم ہے کہ تُو بہت اُمّتوں، قوموں، زبانوں اور بادشاہوں کے بارے میں مزید نبوّت کرے۔“