4
1 بوعز شہر کے دروازے کے پاس جا کر بیٹھ گیا جہاں بزرگ فیصلے کیا کرتے تھے۔ کچھ دیر کے بعد وہ رشتے دار وہاں سے گزرا جس کا ذکر بوعز نے روت سے کیا تھا۔ بوعز اُس سے مخاطب ہوا، ”دوست، اِدھر آئیں۔ میرے پاس بیٹھ جائیں۔“
رشتے دار اُس کے پاس بیٹھ گیا 2 تو بوعز نے شہر کے دس بزرگوں کو بھی ساتھ بٹھایا۔ 3 پھر اُس نے رشتے دار سے بات کی، ”نعومی ملکِ موآب سے واپس آ کر اپنے شوہر اِلی مَلِک کی زمین فروخت کرنا چاہتی ہے۔ 4 یہ زمین ہمارے خاندان کا موروثی حصہ ہے، اِس لئے مَیں نے مناسب سمجھا کہ آپ کو اطلاع دوں تاکہ آپ یہ زمین خرید لیں۔ بیت لحم کے بزرگ اور ساتھ بیٹھے راہنما اِس کے گواہ ہوں گے۔ لازم ہے کہ یہ زمین ہمارے خاندان کا حصہ رہے، اِس لئے بتائیں کہ کیا آپ اِسے خرید کر چھڑائیں گے؟ آپ کا سب سے قریبی رشتہ ہے، اِس لئے یہ آپ ہی کا حق ہے۔ اگر آپ زمین خریدنا نہ چاہیں تو یہ میرا حق بنے گا۔“ رشتے دار نے جواب دیا، ”ٹھیک ہے، مَیں اِسے خرید کر چھڑاؤں گا۔“ 5 پھر بوعز بولا، ”اگر آپ نعومی سے زمین خریدیں تو آپ کو اُس کی موآبی بہو روت سے شادی کرنی پڑے گی تاکہ مرحوم شوہر کی جگہ اولاد پیدا کریں جو اُس کا نام رکھ کر یہ زمین سنبھالیں۔“
6 یہ سن کر رشتے دار نے کہا، ”پھر مَیں اِسے خریدنا نہیں چاہتا، کیونکہ ایسا کرنے سے میری موروثی زمین کو نقصان پہنچے گا۔ آپ ہی اِسے خرید کر چھڑائیں۔“
7 اُس زمانے میں اگر ایسے کسی معاملے میں کوئی زمین خریدنے کا اپنا حق کسی دوسرے کو منتقل کرنا چاہتا تھا تو وہ اپنی چپل اُتار کر اُسے دے دیتا تھا۔ اِس طریقے سے فیصلہ قانونی طور پر طے ہو جاتا تھا۔ 8 چنانچہ روت کے زیادہ قریبی رشتے دار نے اپنی چپل اُتار کر بوعز کو دے دی اور کہا، ”آپ ہی زمین کو خرید لیں۔“ 9 تب بوعز نے بزرگوں اور باقی لوگوں کے سامنے اعلان کیا، ”آج آپ گواہ ہیں کہ مَیں نے نعومی سے سب کچھ خرید لیا ہے جو اُس کے مرحوم شوہر اِلی مَلِک اور اُس کے دو بیٹوں کلیون اور محلون کا تھا۔ 10 ساتھ ہی مَیں نے محلون کی بیوہ موآبی عورت روت سے شادی کرنے کا وعدہ کیا ہے تاکہ محلون کے نام سے بیٹا پیدا ہو۔ یوں مرحوم کی موروثی زمین خاندان سے چھن نہیں جائے گی، اور اُس کا نام ہمارے خاندان اور بیت لحم کے باشندوں میں قائم رہے گا۔ آج آپ سب گواہ ہیں!“
11 بزرگوں اور شہر کے دروازے پر بیٹھے دیگر مردوں نے اِس کی تصدیق کی، ”ہم گواہ ہیں! رب آپ کے گھر میں آنے والی اِس عورت کو اُن برکتوں سے نوازے جن سے اُس نے راخل اور لیاہ کو نوازا، جن سے تمام اسرائیلی نکلے۔ رب کرے کہ آپ کی دولت اور عزت اِفراتہ یعنی بیت لحم میں بڑھتی جائے۔ 12 وہ آپ اور آپ کی بیوی کو اُتنی اولاد بخشے جتنی تمر اور یہوداہ کے بیٹے فارص کے خاندان کو بخشی تھی۔“
13 چنانچہ روت بوعز کی بیوی بن گئی۔ اور رب کی مرضی سے روت شادی کے بعد حاملہ ہوئی۔ جب اُس کے بیٹا ہوا 14 تو بیت لحم کی عورتوں نے نعومی سے کہا، ”رب کی تمجید ہو! آپ کو یہ بچہ عطا کرنے سے اُس نے ایسا شخص مہیا کیا ہے جو آپ کا خاندان سنبھالے گا۔ اللہ کرے کہ اُس کی شہرت پورے اسرائیل میں پھیل جائے۔ 15 اُس سے آپ تازہ دم ہو جائیں گی، اور بُڑھاپے میں وہ آپ کو سہارا دے گا۔ کیونکہ آپ کی بہو جو آپ کو پیار کرتی ہے اور جس کی قدر و قیمت سات بیٹوں سے بڑھ کر ہے اُسی نے اُسے جنم دیا ہے!“
16 نعومی بچے کو اپنی گود میں بٹھا کر اُسے پالنے لگی۔ 17 پڑوسی عورتوں نے اُس کا نام عوبید یعنی خدمت کرنے والا رکھا۔ اُنہوں نے کہا، ”نعومی کے ہاں بیٹا پیدا ہوا ہے!“
عوبید داؤد بادشاہ کے باپ یسّی کا باپ تھا۔ 18 ذیل میں فارص کا داؤد تک نسب نامہ ہے: فارص، حصرون، 19 رام، عمی نداب، 20 نحسون، سلمون، 21 بوعز، عوبید، 22 یسّی اور داؤد۔